beef pulao

beef benefits


beef benefits
beef  benefits

قربانی کا گوشت آپ کوکس طر خ طاقت فراہم کرتا ہے؟ گوشت کےفواھد ،اھتیاط، (نبی کریم صلی الله علیه وسلم کا فرمانٗ)

عید الاضحٰی(قربانی کی عید) کی آمد کے ساتھ ہر گھر میں قربانی کی جاتی ھے اورگوشت کے پکوان بننے شروع ہوجاتے ہیں، لیکن کچھ لوگ گوشت کھانے سے گھبراتے ہیں،اور رزیادہ ترلوگ اسےبے اھتیاتی سےکھاتےھین۔

جبکہ ماہرین غذائیت نے گوشت کو بطور غذا و دوا مفید قرار دیا ہے۔ اس کی تاثیر گرم تر ہونےکےباوجوداس کوشفا بخش قرار دیا ہے ۔ یہ جسم میں خون اور گوشت بڑھاتا ہے۔ بادی پن دور کرتا اور طاقت بخشتا ہے۔ بدن کو موٹا اور جسم میں چربی پیدا کرتا ہے۔ لیکن اس کا کثرت سے استعمال دماغ کی صلا خیتوں کو کمزور کردیتا ہے۔

گوشت کا بےجا استعما ل؟

جدید تحقیق سے یہ ثا بت ہوا ہے کہ گوشت کے اجزاء چربی، نمک اور پانی پر مشتمل ہیں۔ چربی میں وٹامن ’’اے‘‘ پایا جاتا ہے جس سے ہڈیوں کوغذا ملتی ہے، یہ غذائیت  سے بھر پو رہے۔ اسی لےگوشت خاص کر سرخ گوشت کا بہت زیادہ یا روزانہ استعمال سے گردوں میں یورک ایسڈ برھ جاتا ہے، کیونکے ھمارے گردے اسے بآسانی خارج نہیں کر سکتے۔ ۔حدسے زیادہ گوشت خوری سے مثانے اور گردے کے امراض برھتےہیں۔ جگر، گردوں، قلب اور دوسرے اعضا بدن کے فعل میں نقص آ جاتا ہے۔ اس لیے سرخ گوشت کا استعمال کم کرنا چاہیے۔
گوشت کوخوب بھون کر پکاناچاہے ۔ اس طریقے سے گوشت کے مقوی اجزا جل جاتے ہیں۔ حیاتین بھی ضائع ہوتے ہیں۔ روغنی اجزا بھی نہیں رہتے۔ اسے کھانے کا طریقہ یہ ہے کہ گوشت کو ابا ل کرکھایا جائے۔ یا پہلے گوشت کو مصالحہ وغیرہ ڈال کر بھون لیں پھر پانی ڈال کر پکائیے۔ یوں گوشت کی ساری طاقت شوربے میں آ جاتی ہے۔ اسی لیے شوربا کوزیادہ مفید سمھا جا تاہے۔اس طریقے میں گوشت کی بوٹی فائدہ مند نہیں رہتی بلکہ جلد زوہضم ہوجاتی ہے۔ اسی لیے گوشت مین سبزی ڈال کر پکانا بھی مفید ہے۔ یوں اس کی نقصا نا ت کم ہو جاتے ہے۔ سبزی میں گوشت فائدہ مند اور صحت بخش غذا بن جاتا ہے۔ دماغی کام کرنے والے افراد گوشت کبھی کبھی کھائیں۔

احادیث کی رو شنی میں گوشت کے فو اہد؟

حضرت ابو الدرداؓ سے مروی ہے۔ آپ صلی الله علیه وسلم نے فرمایا ’’دنیا والوں اور جنتیوں کے کھانے کا سردار گوشت ہے۔‘‘

 امام زہری نے فرمایا کہ گوشت کھا نےسے70 قوتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ گوشت خوری سے بیناہی تیز ہوتی ہے۔

حضرت علیؓ سے مروی ہے، کہ گوشت کھاؤ، اس لیے کہ یہ رنگ کو نکھارتا ہے۔ پیٹ بڑھنے نہیں دیتا۔ اخلاق و عادات بہتر بناتا ہے۔ نافع کا بیان ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمرؓ ماہ رمضان میں اکثر گوشت کھاتے تھے۔ حضرت علیؓ سے منقول ہے کہ جس نے چالیس رات گوشت کھانا چھوڑ دیا، اس کا اخلاق برا ہو جائے گا۔

قربانی کا گوشت:

گوشت کی بہت سی اقسام ہیں۔ وہ اپنے اصول و طبیعت کے اعتبار سے مختلف ہیں۔ مگر یہاں صرف قربانی کے جانوروں کا ذکر کیا جا رہا ہے۔

بھیڑ کا گوشت

بھیڑ کا گوشت ہما ر ے جسم میں گوشت کی مقداربڑھاتا اور طاقت بخشتا ہے۔ ایک سالہ بھیڑ کا گوشت سب سےبہتر ین ہوتا ہے۔ جس کا ہاضمہ در ست ہو، اس میں صالح خون پیدا کرتا ہے۔ سرد اور معتدل مزاج والوں کے لیے بہتر ین غذا ہے۔ جو لوگ سرد مقامات میں رہتے اور سرما میں محنت و ریاضت کرتےہیں، ان کے لئے مفید ہے۔

ذہن اور حافظہ قوی کرتا ہے۔ اس میں چربی زیادہ ہوتی ہے۔ نبی کریم صلی الله علیه وسلم کو اگلے حصے اور سر کو چھوڑ کر بالائی حصے کا گوشت بہت زیادہ مرغوب تھا۔ یہ زیریں حصہ کے مقابلے میں زیادہ ہلکا اور عمدہ ہوتا ہے۔ گردن کا گوشت زود ہضم اور ہلکا ہے۔ دست کا سب سے، لذیذ اور زود ہضم ہوتا ہے۔

صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں مذکور ہے کہ حضورصلی الله علیه وسلم کو پشت کا گوشت مرغوب تھا کہ اس میں غذائیت زیادہ ہوتی ہے۔

                             

EID-UL- ADHA and benefits of meat and beef about (SAW)

طاقت سے بھر پو ربکری کا گوشت

بکری کا گوشت گرم تر ہے۔ یہ طاقت بخش ہے۔ خون بھی پیدا کرتا ہے۔ دیگربیما ر یون ،تپ دق، اور کمزوری میں اس کی یخنی بہت مفید ہے۔ ماہرین طب کی تحقیق سےتابت ہےکے بکری یا بکرے کے جس عضو کا گوشت کھایا جائے، انسان کے اسی عضو کو طاقت حاصل ہوتی ہے۔ ایک روایت میں حضورصلی الله علیه وسلم نے فرمایا

’بکری کی نگہداشت اچھے سےکرو اور اس سے تکلیف دور کرتے رہو کیونکہ یہ جنت کے چوپایوں میں سے ہے۔‘‘ بکری کے ایک سالہ بچے کا گوشت معتدل ہوتا ہے۔ حضورصلی الله علیه وسلم نے فرمایا: ’’بکری کے پچھلے حصہ (پُٹھ) کو پکا کر گلا دیا جائے۔ اس کا شوربا تین دن تک پلایاجائے۔‘‘

                                

EID-UL- ADHA and benefits of meat and beef about (SAW)

گائے کےگوشت کے فو اہد:

اس کا مزاج سرد خشک ہوتا ہے۔ دیرسے ہضم ھو تا ہے۔ محنتی اور جفاکش لوگوں کے لیے مناسب گوشت ہے۔ مگر اسے زیادہ استعمال کرنے سے سوداوی امراض جیسے برص، خارش، درد، جذام، فیل پا، کینسر، مسلسل بخاروں کا آنا چمٹ سکتے ہیں۔ یہ سب بیماریاں اس شخص کو لاحق ہوتی ہیں جو گائے کے گوشت کا عادی نہ ہو اوراس کے نقصا ن دہ ا ثرات مرچ سیاہ، لہسن اور دارچینی و سونٹھ وغیرہ سے دور کیے جا تے ہے۔ اطباء نے گائے کے گوشت کو دیر ہضم اور خراب خون پیدا کرنے والا بتایا ہے۔ اپھارے کی شکایت لاحق کرتا ہے۔ سوداوی امراض، گٹھیا اور عرق النساء کے لیےنقصان دہ ہے۔

حضورصلی الله علیه وسلم کی سنت اوراونٹ کا گوشت

حضورصلی الله علیه وسلم اور اصحابہ اکرام نے سفر اور حضر میں اس کو استعمال کیا ہے۔ 

                                        

EID-UL- ADHA and benefits of meat and beef about (SAW)



اونٹ کے بچے کا گوشت لذیذ ترین، پاکیزہ اور مقوی ہے۔ بھیڑ کے گوشت کی طرح جو اس کا عادی ہو، اسے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوتا۔ شہروں کے لوگ اوراونٹ کا گوشت بہت کم پسند کرتے ہیں۔ مگر دیہی اور صحرائی علاقوں میں اس کا کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔ یہ گوشت دیرسے ہضم ہونے کے باعث سوداپیدا کرتا ہے۔۔
عیدالاضحی پر قربانی کر کےگوشت تقسیم کیا جاتا ہے۔ ہر شخص کے پاس گوشت کی وافر مقدارجمع ہو جاتی ہے۔ پس ہرگوشت کودھو کر استعمالکر نا چاہیے۔ گوشت ضرورکھائیے مگر  اھتیا ط واعتدال کے ساتھ!

                                     

EID-UL- ADHA and benefits of meat and beef about (SAW)

نو ٹ:

 گوشت کے کثرت استعمال سے نہ صرف دا نتو ن اورمسوڑھوں میں خرابی پیدا ہوتی ہے بلکہ مرض کینسر بھی چمٹنے کا اندیشہ ہو تا ہے۔ اس لیے گوشت کو سبزیوں کے مقابلے میں کم استعمال کیجیے۔

 

Comments